قیامت کب بپا ہو گی
جب ہم جیسے سوختہ دل
اپنے خوابوں کے کچلے جانے کا ماتم
منانے میں عمر رائیگاں اور بھی طے
ہو جائے گی۔۔۔
ہمارے جیسے نشتر زدہ قلب و روح
لے کر کہا جائیں ؟
ہمارے خواب کیا روندے جانے کا جشن
اسی دنیا میں وہ سب
منائیں گے جو
اک مشکل گھڑی میں کندھا دینے میں
بھی تھک جاتے ہیں
ہم لوگ قیامتوں کے بھنور میں اس آخری قیامت
کا انتظار کرتے تھک گئے ہیں ۔۔۔
یہ سزا و جزا اور عذاب و ثواب
تمھیں تو راس آئیں گے لیکن ۔۔۔
جن کو اس زمیں کے انگار
اور تیشہ ساماں ہر لمحہ پرکھتے اور
حساب مانگتے رہتے ہیں
کیا اک اور ترازو میں پھر سے تولے جائیں گے؟
وہ جو ہر لمحہ سزاؤں کے بھنور میں
اپنی روح کی کرچیاں
سمیٹتے ہوئے نئے حشر کا سامنا
کرنے کی ہمت نہ ہوتے بھی بھاگ رہے ہیں
اںلہ پا اس گرم ریت پر
جاں ںلب، خشک ہونٹوں سے بھاگتے جا رہے ہیں
اور وہ جو دور جشن کے شادیانے بجا رہے ہیں
ہمارے جسم و جاں اور روحوں کے
ٹکڑوں سے جشن کی آگ جلاتے ہوئے
ہم ہی پر ہنستے ہیں اور
ہمارے ہی زندہ لاشوں کو روند کر
وہ اونچے قہقہے وہ جام خوشی
ہمارے خواب ، ہماری روحوں کو چیر کر
اس خون جگر سے جام بھر کر
ہم پہ ہی ہنستے ہیں اور
کون ہے جو ہم جیسوں کے
مسیحا و مہدی بن کر آئیں گے
یا ہمارے لئے قیامت
قیامت تک بپا ہی رہے گی ۔۔۔؟؟